روایتی خمیر شدہ خوراک، جیسے کہ کیمچی، نٹو، مسو، اور دہی، قدیم زمانے سے مختلف ثقافتوں میں استعمال ہو رہی ہے۔ ان میں قدرتی طور پر پائے جانے والے پروبائیوٹکس، وٹامنز اور اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو ہاضمے سے لے کر مدافعتی نظام تک، صحت کے کئی پہلوؤں میں مثبت اثر ڈالتے ہیں۔ جدید تحقیق بھی ثابت کرتی ہے کہ یہ خوراک نہ صرف ہاضمے میں مدد دیتی ہے بلکہ دل کی صحت، وزن کے کنٹرول اور حتیٰ کہ ذہنی صحت پر بھی اچھے اثرات ڈالتی ہے۔ اگر آپ اپنی خوراک میں صحت مند تبدیلی چاہتے ہیں تو ان حیرت انگیز خمیر شدہ اشیاء کو ضرور شامل کریں!
روایتی خمیر شدہ خوراک کیا ہے؟
خمیر شدہ خوراک وہ خوراک ہوتی ہے جو بیکٹیریا اور خمیر کے ذریعے قدرتی طور پر محفوظ اور غذائیت سے بھرپور بنائی جاتی ہے۔ یہ عمل نہ صرف خوراک کی عمر بڑھاتا ہے بلکہ اس کے غذائی اجزاء کی مقدار بھی بڑھا دیتا ہے۔ مختلف ممالک میں مختلف روایتی خمیر شدہ خوراکیں پائی جاتی ہیں، جیسے:
- کوریائی کیمچی: مرچوں، لہسن، اور مصالحوں میں خمیر کیا گیا بند گوبھی
- جاپانی نٹو: سویا بین سے بنی ایک چپچپی خمیر شدہ خوراک
- ہندوستانی دہی: دودھ کو خمیر کر کے تیار کیا جانے والا ایک روایتی مشروب
- یورپی ساورکراؤٹ: گوبھی کا خمیر شدہ ورژن جو ہاضمے کے لیے مفید ہے
یہ تمام خوراکیں صحت پر مختلف مثبت اثرات ڈالتی ہیں، خاص طور پر معدے اور قوت مدافعت کے حوالے سے۔
خمیر شدہ خوراک ہاضمے کے لیے کیوں فائدہ مند ہے؟
خمیر شدہ خوراک میں قدرتی پروبائیوٹکس موجود ہوتے ہیں جو آنتوں کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔ جب ہم یہ خوراک کھاتے ہیں تو یہ ہمارے معدے میں موجود اچھے بیکٹیریا کو فروغ دیتی ہے، جس کے نتیجے میں:
- قبض اور بدہضمی سے نجات ملتی ہے۔
- آنتوں کی سوزش کم ہوتی ہے۔
- کھانے کے ہضم ہونے کی صلاحیت بڑھتی ہے۔
- مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے کیونکہ آنتوں کی صحت جسمانی دفاع کے لیے بہت اہم ہے۔
تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو لوگ باقاعدگی سے پروبائیوٹک خمیر شدہ خوراک کھاتے ہیں، ان میں ہاضمے کے مسائل کم دیکھے جاتے ہیں۔
مدافعتی نظام اور خمیر شدہ خوراک کا تعلق
ہمارے جسم کا مدافعتی نظام آنتوں کی صحت سے جڑا ہوتا ہے، اور خمیر شدہ خوراک اسے مضبوط کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس میں موجود فائدہ مند بیکٹیریا جسم کے لیے دفاعی ڈھال کا کام کرتے ہیں، جس سے:
- وائرس اور بیکٹیریا سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔
- سوزش کم ہوتی ہے، جس سے آٹو امیون بیماریوں کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
- انفیکشنز اور فلو جیسے امراض کے خلاف مدافعت بڑھتی ہے۔
- وٹامن بی12 اور کے2 کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے، جو جسمانی توانائی کے لیے اہم ہیں۔
خمیر شدہ خوراک اور وزن میں کمی
وزن کم کرنا صرف کیلوریز گننے کا نام نہیں بلکہ ہاضمے اور میٹابولزم کو متوازن رکھنے کا عمل بھی ہے۔ خمیر شدہ خوراک وزن کم کرنے میں یوں مدد دیتی ہے:
- آنتوں میں صحت مند بیکٹیریا کی موجودگی چربی کے ذخیرے کو کم کرتی ہے۔
- پروبائیوٹکس جسم میں اضافی چربی کو گھلانے میں مدد دیتے ہیں۔
- بھوک کو کنٹرول کر کے زیادہ کھانے سے روکتے ہیں۔
- شوگر لیول کو متوازن رکھتے ہیں، جس سے غیر ضروری چکنائی جمع نہیں ہوتی۔
اگر آپ وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو اپنی خوراک میں کیمچی، دہی، یا مسو شامل کریں۔
خمیر شدہ خوراک اور ذہنی صحت
دلچسپ بات یہ ہے کہ آنتوں کی صحت کا براہ راست تعلق ذہنی صحت سے ہے۔ سائنسی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ خمیر شدہ خوراک:
- ذہنی دباؤ اور بے چینی کو کم کرتی ہے۔
- موڈ بہتر بناتی ہے کیونکہ آنتوں میں موجود بیکٹیریا دماغ پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔
- نیند کے معیار کو بہتر کرتی ہے، جس سے جسمانی اور ذہنی تھکن کم ہوتی ہے۔
- ڈپریشن کے خطرے کو کم کرتی ہے، خاص طور پر اگر باقاعدگی سے استعمال کی جائے۔
روایتی خمیر شدہ خوراک کو اپنی خوراک میں شامل کرنے کے طریقے
اگر آپ خمیر شدہ خوراک کے فوائد سے مستفید ہونا چاہتے ہیں تو اسے اپنی خوراک میں شامل کرنے کے یہ آسان طریقے اپنائیں:
- ناشتے میں دہی یا کیمچی کا استعمال کریں۔
- دوپہر کے کھانے میں نٹو یا مسو سوپ شامل کریخمیر شدہ خوراکں۔
- رات کے کھانے کے ساتھ ساورکراؤٹ یا دیگر خمیر شدہ سبزیاں کھائیں۔
- فرمینٹڈ مشروبات جیسے کہ کمبوچا یا لسی کو اپنے روزمرہ کے مشروبات میں شامل کریں۔
- گھر پر دہی، اچار، اور دیگر خمیر شدہ خوراک تیار کریں تاکہ ان کے اصل فوائد حاصل ہو سکیں۔
*Capturing unauthorized images is prohibited*